Wednesday, July 10, 2019

Allah Allah ke Nabi Se lyrics

اللہ اللہ کے نبی سے
فریاد ہے نفس کی بدی سے

دِن بھر کھیلوں میں خاک اُڑائی
لاج آئی نہ ذرّوں کی ہنسی سے

شب بھر سونے ہی سے غرض تھی
تاروں نے ہزار دانت پیسے

ایمان پہ مَوت بہتر او نفس
تیری ناپاک زندگی سے

او شہد نمائے زہر دَر جام
گُم جاؤں کدھر تِری بدی سے

گہرے پیارے پرانے دِل سوز
گزرا میں تیری دوستی سے

تجھ سے جو اٹھائے میں نے صَدمے
ایسے نہ مِلے کبھی کسِی سے

اُف رے خودکام بے مروّت
پڑتا ہے کام آدمی سے

تُو نے ہی کیا خدا سے نادِم
تُو نے ہی کیا خجل نبی سے

کیسے آقا کا حکم ٹالا
ہم مر مِٹے تیری خودسری سے

آتی نہ تھی جب بدی بھی تجھ کو
ہم جانتے ہیں تجھے جبھی سے

حد کے ظالم سِتم کے کٹر
پتھر شرمائیں تیرے جی سے

ہم خاک میں مل چکے ہیں کب کے
نکلا نہ غبار تیرے جی سے

ہے ظالم! میں نباہوں تجھ سے
اللہ بچائے اس گھڑی سے

جو تم کو نہ جانتا ہو حضرت
چالیں چلیے اس اَجنبی سے

اللہ کے سَامنے وہ گن تھے
یاروں میں کیسے متقی سے

رہزن نے لُوٹ لی کمائی
فریاد ہے خضر ہاشمی سے

اللہ کنوئیں میں خود گِرا ہوں
اپنی نالِش کروں تجھی سے

ہیں پُشتِ پناہ غوثِ اعظم
کیوں ڈرتے ہو تم رضاؔ کسی سے

Follow Us On Instagram.

Instagram.com/Official_Attari

Unki Mahek Ne Dil Ke Gunche Khila diye hai Naat lyrics

اُن کی مہک نے دِل کے غُنچے کِھلا دئیے ہیں
جس راہ چل گئے ہیں کُوچے بَسا دیے ہیں

جب آگئی ہیں جوشِ رحمت پہ اُن کی آنکھیں
جلتے بُجھا دیے ہیں روتے ہنسا دیے ہیں

اِک دل ہمارا کیا ہے آزار اس کا کتنا
تم نے تو چلتے پِھرتے مُردے جِلا دیے ہیں

ان کے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو
جب یاد آگئے ہیں سب غم بُھلا دیے ہیں

ہم سے فقیر بھی اب پھیری کو اُٹھتے ہوں گے
اب تو غنی کے دَر پر بِستر جما دیے ہیں

اَسرا میں گزرے جس دم بیڑے پہ قُدسیوں کے
ہونے لگی سَلامی پرچَم جھکا دیے ہیں

آنے دو یا ڈُبو دو اب تو تمہاری جانِب
کَشتی تمہیں پہ چھوڑی لنگر اُٹھا دیے ہیں

دُولہا سے اِتنا کہہ دو پیارے سُواری روکو
مشکل میں ہیں براتی پُرخار بادیے ہیں

اللہ کیا جہنّم اب بھی نہ سَرد ہوگا
رو رو کے مصطفیٰ نے دریا بہا دیے ہیں

میرے کریم سے گر قطرہ کِسی نے مانگا
دریا بہا دیے ہیں دُر بے بہا دیے ہیں

مُلکِ سُخَن کی شاہی تم کو رضاؔ مُسلَّم
جس سَمْت آ گئے ہو سِکّے بٹھا دیے ہیں

Follow Us On Instagram.

Instagram.com/Official_Attari

Ahle Sirat Rooh E ameen ko khabar na hi Lyrics

اہلِ صِراط رُوحِ امیں کو خبر کریں 
جاتی ہے اُمّتِ نبوی فرش پر کریں

اِن فتنہ ہائے حشر سے کہدو حَذَرْ کریں 
نازوں کے پالے آتے ہیں رہ سے گزر کریں

بد ہیں تو آپ کے ہیں بھلے ہیں تو آپ کے 
ٹکڑوں سے تو یَہاں کے پلے رُخ کِدھر کریں

سرکار ہم کمینوں کے اطوار پر نہ جائیں 
آقا حضور اپنے کرم پر نظر کریں

ان کی حرم کے خار کشیدہ ہیں کس لئے 
آنکھوں میں آئیں سر پہ رہیں دِل میں گھر کریں

جالوں پہ جال پڑ گئے لِلّٰہ وقت ہے 
مشکل کشائی آپ کے ناخن اگر کریں

منزل کڑی ہے شان تبسّم کرم کرے 
تاروں کی چھاؤں نور کے تڑکے سفر کریں

کلکِ رضا ؔ ہے خنجرِ خونخوار برق بار 
اعدا سے کہدو خیر منائیں نہ شر کریں

Follow Us on Instagram.
Instagram.com/Official_Attari

Aankhen Ro Ro ke Sunjane Wale lyrics

آنکھیں رو رو کے سُجانے والے
جانے والے نہیں آنے والے

کوئی دن میں یہ سرا اوجڑ ہے
ارے او چھاؤنی چھانے والے

ذبح ہوتے ہیں وطن سے بچھڑے
دیس کیوں گاتے ہیں گانے والے

ارے بد فَال بُری ہوتی ہے
دیس کا جنگلا سُنانے والے

سُن لیں اَعدا میں بگڑنے کا نہیں
وہ سلامت ہیں بنانے والے

آنکھیں کچھ کہتی ہیں تجھ سے پیغام
او درِ یار کے جانے والے

پھر نہ کروٹ لی مدینہ کی طرف
ارے چل جُھوٹے بہانے والے

نفس میں خاک ہوا تو نہ مِٹا
ہے مِری جان کے کھانے والے

جیتے کیا دیکھ کے ہیں اے حورو!
طیبہ سے خُلد میں آنے والے

نِیم جلوے میں دو عَالم گلزار
واہ وا رنگ جمانے والے

حُسن تیرا سا نہ دیکھا نہ سُنا
کہتے ہیں اگلے زمانے والے

وہی دُھوم ان کی ہے ما شآء اللہ
مِٹ گئے آپ مِٹانے والے

لبِ سیراب کا صَدقہ پانی
اے لگی دل کی بُجھانے والے

ساتھ لے لو مجھے میں مجرم ہوں
راہ میں پڑتے ہیں تھانے والے

ہو گیا دَھک سے کلیجَا میرا
ہائے رُخصت کی سُنانے والے

خلق تو کیا کہ ہیں خالق کو عزیز
کچھ عجب بھاتے ہیں بھانے والے

کشتۂ دشت حرم جنّت کی
کھڑکیاں اپنے سِرہانے والے

کیوں رضاؔ آج گلی سُونی ہے
اُٹھ مِرے دُھوم مچانے والے

Follow Us on Instagram.
Instagram.com/Official_Attari